• Home  
  • افغانستان پاکستان کے ساتھ ‘تجارتی لین دین بند’ کرے گا.افغانستان،جہاں سستی راہداری ملے جا یں ،خواجہ آصف
- ٹاپ سٹوری

افغانستان پاکستان کے ساتھ ‘تجارتی لین دین بند’ کرے گا.افغانستان،جہاں سستی راہداری ملے جا یں ،خواجہ آصف

طالبان حکومت کے نائب وزیرِ اعظم ملا عبدالغنی برادر نے افغان صنعت کاروں اور تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان اپنے پڑوسی پاکستان کے ساتھ ‘تجارتی لین دین بند’ کرے گا۔ جبکہ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغانستان کے نائب وزیر اعظم کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ […]

طالبان حکومت کے نائب وزیرِ اعظم ملا عبدالغنی برادر نے افغان صنعت کاروں اور تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان اپنے پڑوسی پاکستان کے ساتھ ‘تجارتی لین دین بند’ کرے گا۔

جبکہ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغانستان کے نائب وزیر اعظم کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ افغانستان کا اپنا اندرونی معاملہ ہے، انہیں جہاں سے سستی راہداری ملے گی وہ وہاں چلے جائیں گے، ہمارے لیے یہ ریلیف ہونا چاہیے۔

افغانستان کے نا ئب وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے بجائے دیگر ممالک سے تجارت کے راستے تلاش کریں اور اگر کوئی تاجر اس پر عمل درآمد نہیں کرتا تو پھر افغان حکومت ان کی کسی بھی قسم کی کوئی مدد نہیں کر سکے گی۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد ہر قسم کی تجارت کے لیے 32 روز سے بند ہے اور اس وقت سرحد پر بڑی تعداد میں تجارتی سامان سے لدی ہوئی گاڑیاں کھڑی ہیں۔

طالبان کے نائب وزیرِ اعظم کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ترکی اور قطر جیسے ممالک کی مزاکرات کی کوششیں جاری ہیں۔

افغانستان میں طالبان حکومت کے اس اقدام پر تاجر رہنما اور سوشل میڈیا پر صارفین اپنی آرا کا اظہار کر رہے ہیں۔ تاہم اس سے قبل یہ جان لیتے ہیں کہ ملا عبدالغنی برادر نے اپنے خطاب میں اور کیا کہا ہے۔

ملا عبدالغنی برادر کے مطابق اس وقت پاکستان کے ساتھ تجارت کا بڑا حصہ ادویات کی درآمد پر مشتمل ہے اور ان کی جانب سے پاکستانی ادویات درآمد کرنے والے تاجروں کو ’مالی معاملات مکمل‘ کرنے کے لیے تین ماہ کی مہلت دی گئی ہے۔

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے افغانستان کے نائب وزیرِ اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر کے بیان پر ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ افغانستان کا اپنا اندرونی معاملہ ہے، انہیں جہاں سے سستی راہداری ملے گی وہ وہاں چلے جائیں گے، ہمارے لیے یہ ریلیف ہونا چاہیے۔

وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ جتنا مال کراچی پورٹ سے افغانستان کے لیے بک ہوتا ہے وہ سارا پاکستان آ جاتا ہے، اگر افغانستان والے ایران، ترکی، ترکمانستان یا بھارت سے مال منگوانا چاہتے ہیں تو ضرور منگوائیں۔

انہوں نے کہا کہ اللّٰہ تعالیٰ کے کرم سے اس میں ہمیں کوئی معاشی نقصان نہیں ہے، پاکستان میں دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہے، افغانستان ایسا فیصلہ کرتا ہے تو ان کی پاکستان میں آنے جانے کی ٹریفک کم ہو جائے گی۔

Leave a comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اردو رپورٹ جملہ حقوق محفوظ ہیں