امریکی اسمارٹ فونز بنانے والی کمپنی ایپل نے 9 ستمبر کو اب تک کے بہترین آئی فونز متعارف کرائے، جنہیں کیمرا اور فیچرز کے حوالے سے بہترین قرار دیا جا رہا ہے۔
آئی فونز کی قیمتیں اتنی زیادہ ہیں کہ یہ ہزاروں پاکستانیوں کی سالانہ آمدنی سے بھی زیادہ ہیں، عام طور پر پاکستان میں کانٹریکٹ پر ملازمت کرنے والے ملازمین کی ماہانہ تنخواہ مشکل سے 40 ہزار روپے ہوتی ہے۔
ملازمین کی ماہانہ 40 ہزار روپے تنخواہ سے ان کی سالانہ کمائی 4 لاکھ 80 ہزار روپے بنتی ہے جب کہ ایک مہنگے ترین آئی فون کی قیمت 6 لاکھ روپے سے زائد ہے
آئی فونز ہمیشہ سے ہی مہنگے رہے ہیں، ایک موبائل کی قیمت پاکستانی چار لاکھ سے سوا 6 لاکھ روپے تک ہوتی ہے اور اس بار بھی آئی فونز کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔
اس بار کمپنی نے ’آئی فون 17، آئی فون 17 ایئر اور آئی فون 17 میکس و پرو‘ متعارف کرائے ہیں اور ہر فون کو دو میموی ماڈلز میں پیش کیا گیا ہے۔
فونز کی ابتدائی قیمت کا اعلان کیا گیا ہے، جن کے مطابق کمپنی کا سب سے سستا آئی فون 17 کے فون کی قیمت 799 امریکی ڈالر ہوگی، یعنی اس کی پاکستانی قیمت 2 لاکھ 27 ہزار روپے تک ہوگی لیکن اس میں پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن (پی ٹی اے) کا ٹیکس شامل نہیں۔
اسی طرح کمپنی کے سب سے بہترین فون آئی فون 17 میکس کی قیمتیں 3 لاکھ 40 ہزار روپے سے شروع ہوں گی اور اس کے زیادہ میموری کے ماڈل کی قیمت اس سے زیادہ ہوگی جب کہ اس پر بھی پی ٹی اے ٹیکس الگ سے لگے گا۔
پاکستان میں کسی بھی آئی فون 17 کی قیمت 3 لاکھ 90 ہزار سے لے کر 4 لاکھ 10 ہزار روپے سے کم نہیں ہوگی جب کہ سب سے بہترین آئی فون کی قیمت 5 لاکھ 90 ہزار سے 6 لاکھ 20 ہزار روپے تک ہونے کا امکان ہے۔
پی ٹی اے آئی فونز کی رجسٹریشن پر ایک لاکھ 30 ہزار روپے سے لے کر ایک لاکھ 85 ہزار روپے تک ٹیکس وصول کرتا ہے۔
پاکستان میں پی ٹی اے کے ٹیکس سمیت سب سے سستا ترین آئی فون بھی 3 لاکھ 90 ہزار روپے کا مل سکے گا جب کہ مہنگا ترین فون 6 لاکھ 20 ہزار روپے میں دستیاب ہوگا۔۔

