وفاقی حکومت نے وفاقی آئینی عدالت کے قیام کے بعد سپریم کورٹ میں طے شدہ ججوں کی آسامیاں کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تعداد 34 سے کم کر کے 17 یا 19 کر دی جائے گی۔
قبل ازیں حکومت نے سپریم کورٹ میں ججوں کی آسامیوں کی تعداد 17 سے بڑھاتے ہوئے 34 کردی تھیں جس میں سے آئینی بنچ بنا کر آئینی کیسز علیحدہ کیے گئے۔
لیکن اب 27 ویں آئینی ترمیم کے تحت ملک کی پہلی وفاقی آئینی عدالت کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے۔جس کے بعد سپریم کورٹ میں زیر التوا 56 ہزار مقدمات میں سے 22 ہزار مقدمات آئینی عدالت کو منتقل کردیئے گئے۔
حکومتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں اس وقت 34 ہزار کے قریب مقدمات زیر التواء ہیں اس لیے اب سپریم کورٹ اتنی بڑی تعداد میں ججز کی ضرورت نہیں رہی، جس کے باعث وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں ججز کی طے شدہ آسامیوں کی تعداد کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پرھئیے
یہ آئینی فورم نہیں،چار ججوں کی ترمیم کے خلاف درخواست پر سپریم کورٹ کا اعتراض – urdureport.com
سپریم کورٹ میں داماد جج نے سسر جج کی تاریخ کو نصف صدی بعد پھر دہرا دیا۔ – urdureport.com
اس حوالے سے سپریم کورٹ نمبر آف ججز ایکٹ 1997ء میں ترمیم کی جائے گی یا صدارتی آرڈیننس کے تحت اسے کم کیا جائے گا۔

