وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر مریم نواز کو خط بھجوایا ہے اور ملاقات میں رکاوٹ پیدا کیے جانے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
گزشتہ روز سہیل آفریدی ساتویں مرتبہ سابق وزیراعظم عمران خان سے جیل میں ملاقات کے لیے پہنچے لیکن انہیں عدالتی حکم کے باوجود ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔

دو روز قبل پولیس نے مبینہ طور پر اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر عمران خان کی بہنوں کو دھکے دیے اور زبردستی حراست میں لیا جس کے بعد ان کو چکری لے جا کر چھوڑا گیا وہ عمران خان سے ملاقات کے لیے آئی تھئیں،سہیل آفریدی نے عمران خان کی بہنوں کے ساتھ پو لیس کی بدسلوکی کی بھی مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھئیے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج – urdureport.com
سہیل آفریدی کو الیکشن کمیشن کا نوٹس،ہری پور الیکشن مہم میں حصہ کیوں لیا – urdureport.com
انہوں نے عمران خان کی بہنوں کے ساتھ نامناسب اور سخت رویے کو خصوصی طور پر تشویشناک قرار دیا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر کیے گئے خط میں سہیل آفریدی نے کہا کہ عدالتی احکامات کے مطابق عمران خان کے قریبی اہل خانہ اور نامزد افراد کو مخصوص دنوں میں ملنے کی اجازت ہے لیکن متعلقہ حکام اس پر عملدرامد نہیں کر رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ ان کی راہ میں رکاوٹ ڈالنا، انہیں روکنا یا عارضی حراست میں لینا ہرگز قابل قبول نہیں، ایسے اقدامات سے یہ واضح تاثر پیدا ہوتا ہے کہ عدالتی احکامات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔
سہیل آفریدی نے مریم نواز پر زور دیا کہ مجاز ملاقات کنندگان کے لیے مناسب، محفوظ اور باوقار انتظار گاہ کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بزرگ خواتین اہل خانہ کو تقریباً ایک کلومیٹر دور روک دیا جاتا ہے اور انہیں سڑکوں پر بیٹھنے پر مجبور کیا جاتا ہے، مکمل طور پر نامناسب ہے اور اسے فوری طور پر ختم ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت جیل اور پولیس حکام کو واضح ہدایات جاری کرے کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کا اعادہ نہ ہو۔

