نوبیل امن انعام کا پس منظر
نوبیل انعام کی کہانی کا آغاز کچھ یو ں ہوتا ہے جو کہ الفریڈ نوبیل 1833ء میں سویڈن میں پیدا ہوئے۔ وہ اپنے دور کے ایک عظیم موجد، کیمیا دان اور صنعت کار تھے جنہوں نے ڈائنامائٹ (Dynamite) ایجاد کیا۔ اگرچہ ان کی یہ ایجاد اس مقصد کے لیے نہیں تھی جس سے دنیا میں تباہی آنا شرور ہوئی اس وقت یہ ایجاد تعمیرات اور کان کنی میں مددگار ثابت ہوئی، مگر بعد ازاں اس کا استعمال جنگوں میں ہو نے لگا اور ڈائنا مائٹ کے جنگوں میں استعمال سے بڑی تباہی ہوئی۔
الفریڈ نوبیل کو کس بات کا احساس ہوا؟
اپنی زندگی کے آخری حصے میں نوبیل کو یہ احساس ہوا کہ ان کی ایجاد سے فائدہ ہو نے کے ساتھ ساتھ دنیا میں نقصان بھی ہوا ہے اس لیے اس کا ازالہ ہو نا چاہیے اور انسانیت کی بہتری اور فلا ح کے لیے کچح ہو نا چاہیے اس لیے وہ چاہتے تھے کہ ان کے بعد انسانیت کے لیے فائدہ مند کاموں کو سراہا جائے۔
نوبیل انعام کب شروع کب ہوا
1896ء میں نوبیل کے انتقال کے بعد ان کی وصیت کے مطابق ان کے زیادہ تر مال سے ایک فنڈ قائم کیا گیا جس سے انعامات دیتے کا سلسلہ شروع ہوا اور ان طے ہوا کہ انعام ان کو دیا جائے جو کہ کسی نہ کسی طرح انسانیت کی بہتری اور فلا ح کے لیے کام کر یں اور اس فندز سے سال انعامات دیے جائیں۔ اسی طرح اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوءے پہلا نوبیل انعام 1901ء میں دیا گیا۔

نوبیل انعامات کے شعبے
ابتدائی طور پر نو بیل انعام ان پانچ شعبوں میں رکھا گیا تھا جو کہ انسانیت کی بہتری اور فلاح کے لیے کام کر تے تحے ان میں طب medicine,طبعیات physics,کیمیا chemistry,ادب literature اورامن peace کا انعام رکھا گیا لیکن بعد ازاں بعد میں (1969ء میں) معاشیات (Economics) کا انعام بھی شامل کیا گیا، جو سویڈن کے مرکزی بینک نے قائم کیا۔ بعد میں (1969ء میں) معاشیات (Economics) کا انعام بھی شامل کیا گیا، جو سویڈن کے مرکزی بینک نے قائم کیا۔ او
اب تک کتنے نو بیل انعامات مل چکے ؟
چو نکہ ان چح کیٹیگریوں میں ہر سال نوبیل انعام دئیے جا تے ہیں اور اب تک یعنی 2025 کے اعلان کے بعد کل 628نو بیل انعام دئیے گئے۔

طاقتور امریکی صدر نوبیل انعام کی خواہش کیوں رکھتے ہیں؟
نو بیل انعام کی اہمیت اور اس کو کسی کو مستحق ٹہرانے اور غیر جانبداری کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کہ خود آدھی درجن کے قریب بیانات میں خود کو اس کا حقدار ٹہرا چکے ہیں مگر ان کو امن کا نوبیل انعام نہیں دیا گیا بلکہ اس مرتبہ 2025 کے لیے امن کا نو بیل انعام 2025 وینزویلا کی ماریا کورینا مچاڈو نے اپنے نام کر لیا۔ جس پر وائٹ ہاوس سمیت دیگر عالمی رہنماوں نے اس پر تنقید بحی کی مگر نو بیل ایوارڈ کمیٹی نے غیر جانبداری سے اپنا کام سر انجام دیا۔

کتنے امریکی صدور کو یہ انعام مل چکا ؟
چار امریکی صدور ایسے ہیں جن کو امن کا نوبیل انعام مل چکا ہے ان میں پہلے تھیوڈور روزویلٹ کو 1906 میں روس اور جاپان کے درمیان جنگ ختم کرانے میں ثالثی کے کردار پر یہ انعام دیا گیا۔ اس کے بعد ووڈرو ولسن کو 1919 میں پہلی عالمی جنگ کے بعد عالمی امن کی تنظیم لیگ آف نیشنز کی بنیاد رکھنے پر نوبیل امن انعام ملا۔ کئی دہائیوں بعد جمی کارٹر کو 2002 میں انسانی حقوق، جمہوریت اور عالمی تنازعات کے حل کے لیے ان کی خدمات پر اس اعزاز سے نوازا گیا، جبکہ براک اوباما کو 2009 میں عالمی سفارتکاری اور جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے ابتدائی کوششوں پر نوبیل امن انعام دیا گیا۔
پاکستان میں اب تک کتنے لوگوں کو نوبیل انعام مل چکا ہے؟
اب تک پاکستان سے دو شخصیات کو نوبیل انعام مل چکا ہے ایک علم کے لیے اور دوسرا انسانیت کے لیے۔پہلا نوبیل انعام 1979ء میں معروف پاکستانی سائنس دان ڈاکٹر عبدالسلام کو طبیعیات کے میدان میں دیا گیا، جنہوں نے الیکٹرو ویک تھیوری (Electroweak Theory) پر شاندار تحقیق کے ذریعے کائنات کی بنیادی قوتوں کو سمجھنے میں اہم کردار ادا کیا۔ دوسرا نوبیل انعام 2014ء میں ملالہ یوسفزئی کو امن کے شعبے میں ملا، جنہوں نے کم عمری میں ہی بچوں خصوصاً لڑکیوں کے تعلیم کے حق کے لیے آواز بلند کی۔ ملالہ نوبیل انعام حاصل کرنے والی دنیا کی سب سے کم عمر شخصیت بھی ہیں۔

