بغیر ویزا دنیا کے سفر کا منفرد اعزاز
دنیا میں ایک ایسی شخصیت بھی ہے جس کو کسی بھی ملک کا سفر کر نے کے لیے کسی بھی ویزے کی ضرورت نہیں اور وہ شخصیت اسلامی اور غیر اسلامی ممالک میں بغیر ویزہ سفر کر سکتی ہے ۔جی نہیں اگر اپ طاقتور امریکی صدر کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو ایسا ہرگز نہیں یہ سہولت صرف پوپ کو دستیاب ہے وہ ایسی شخصیت ہیں جو کہ جو بغیر ویزے کے دنیا کے تقریباً ہر ملک کا سفر کر سکتی ہے۔

کیا یہ سہولت صرف موجودہ پوپ کو دستیا ب ہے ؟
یہ سہولت صرف موجودہ پوپ تک محدود نہیں بلکہ ہر پوپ کو بطور سربراہِ ویٹیکن سٹی حاصل ہوتی ہے۔ ویٹیکن کا سفارتی پاسپورٹ عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے، اسی لیے پوپ کے لیے کسی بھی ملک میں داخلہ قانونی رکاوٹ کے بغیر ممکن ہوتا ہے۔ پوپ کو صرف مذہبی رہنما نہیں بلکہ ایک منفرد عالمی سفارتی حیثیت بھی حاصل ہے۔
موجودہ پوپ کا تعارف
پوپ لیو چہار دہم (Leo XIV) مئی 2025 میں ویٹیکن کے نئے سربراہ منتخب ہوئے۔ ان کا اصل نام رابرٹ فرانسس پریوسٹ ہے اور وہ امریکہ کے شہر شکاگو میں پیدا ہوئے۔ بطور پوپ انہیں دنیا بھر میں بغیر ویزے سفر کرنے کا منفرد اعزاز حاصل ہے۔انہوں نے یہ منصب پوپ فرانسس کی وفات کے بعد سنبھالا ہے۔
عالمی سطح پر امن کے سفیر
پوپ کو دنیا میں امن، مذہبی ہم آہنگی اور انسانی حقوق کے لیے بات کر نے والا رہنما مانا جاتا ہے۔ ان کی شخصیت کو عالمی سطح پر امن کے سفیر کے طور پر دیکھا جاتا ہے جس وجہ سے ان کو کسی بھی ملک جانے کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
اسلامی ممالک کے دورے
پوپ فرانسس کو اسلامی ممالک میں داخل ہو نے کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں ہوتی تھی بلکہ ان کو سفارتی استثنی حاصل تھا ۔انہو ں نے 2014 میں وہ اردن، فلسطین اور ترکی، 2017 میں مصر کا دورہ کیا اور جامعہ الازہر میں خطاب کیا۔ 2019 میں وہ پہلے پوپ تھے جنہوں نے متحدہ عرب امارات اور مراکش کا دورہ کیا، 2021 میں ان کا عراق کا تاریخی دورہ کیا جہاں انہوں نے آیت اللہ علی السیستانی سے ملاقات کی۔2022 میں وہ بحرین گئے۔

